RANCHI, LAGATAR URDU NEWS
رانچی: اب حکمراں جھارکھنڈ مکتی مورچہ بھی مرکزی حکومت کی طرف سے لائی گئی اگنیور اسکیم کے خلاف اتر آیا ہے۔ پارٹی کا صاف ماننا ہے کہ کنٹریکٹ پر فوج میں بھرتی کا عمل شروع کرکے مودی حکومت نے ملک کے لاکھوں نوجوانوں کے مستقبل سے کھیلا ہے۔ پارٹی کے ترجمان سپریو بھٹاچاریہ نے کہا ہے کہ آج ملک کے نوجوانوں کو صرف 6 ماہ کی ٹریننگ دے کر فوج میں بھیجنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ این سی سی کی جونیئر ٹریننگ بھی 2 سال کی ہے اور سینئر ٹریننگ 3 سال کی، تو کیا اگنیور اسکیم سے ملک کے نوجوان این سی سی سے زیادہ ماہر ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کس کو بیوقوف بنا رہی ہے۔ گزشتہ 2 سال سے فوج میں کوئی نوکری نہیں تھی۔ کئی ریاستوں میں پچھلے 4 سے 6 سالوں میں پولیس فورس کی نوکری نہیں نکلی۔ 3 سال سے ملک کے کسی نیم فوجی دستے میں نوکری نہیں ملی۔ 3 سال سے 4 سال تک بچے روزگار کے لیے محنت کر رہے ہیں، اس کے بعد ان کے ساتھ ایسا سلوک کیا جاتا ہے۔ یہ واضح ہے کہ مودی حکومت ملک کے نوجوانوں کو مکمل طور پر دھوکہ دینے کا کام کر رہی ہے۔
جے ایم ایم رہنما نے کہا کہ ملک کی فوج ہمارا فخر ہے۔ ڈیڑھ سال میں ملک کے نوجوانوں کو 10 لاکھ نوکریاں دینے کی بات محض ایک جملہ ہے۔ یہی نہیں مرکزی حکومت کے پی آر ڈی میں بڑے بڑے اشتہارات دے کر یہ بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ کون سا نوجوان 21 سال میں کروڑ پتی بن جاتا ہے۔ درحقیقت اب یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی سوچ بن چکی ہے کہ نوجوانوں کو کنٹریکٹ کے تحت 6 ماہ کی ٹریننگ دے کر سرحد پر بھیجا جائے۔
آپ کو بتادیں کہ فوج میں چار سال کے لیے بھرتی کے لیے مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف گزشتہ دو دنوں سے ملک کی کئی ریاستوں میں نوجوان احتجاج کر رہے ہیں۔ بہار کے کئی اضلاع میں ہندوستانی ریلوے کو نقصان پہنچنے کی بھی اطلاعات ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جھارکھنڈ کے کئی اضلاع میں نوجوان ‘اگنویر یوجنا’ کے خلاف احتجاج میں سڑک پر نکل آئے ہیں۔